ملک ایمرجنسی کے دہانے پر

ذوالقرنین احمد

آخری مرحلے کی پولنگ کے اختتام ہوتے ہی بکاؤ میڈیا نے ایسے ایگزیٹ پول ظاہر کیے ہیں، جو بی جے پی کے حق میں ہے جس کا صاف مطلب ہے کہ عوام کے ذہنوں میں رزلٹ سے قبل ہی بی جے پی کی جیت کو مسلط کردیا جائے۔ تاکہ عوام اس بات پر متفق ہوجائیں کہ پھر سے بی جے پی کی حکومت بن رہی ہے۔ اور اس کی آڑ میں غلط طریقے سے ماحول خراب کرکے ای وی ایم مشینوں میں چھیڑ چھاڑ کرکے کسی بھی طرح اپنی حکومت قائم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔
بہار وغیرہ کے ای وی ایم ، وی وی پیٹ مشینوں کے پکڑے جانے کی خبریں موصول ہورہی ہے، کئی مشینیں تبدیل کی جا رہی ہے۔ تو کئی اسٹرانگ روم سے مشینیں چوری کی جارہی ہے۔ کئی ای وی ایم مشینوں کی گاڑیاں پکڑی گئی ہے۔ جس میں افسران بھی ملوس ہے۔ جن کو ای وی ایم مشینوں کی دیکھ بھال کے لئے تعینات کیا گیا ہے وہ بھی اس واردات میں شریک دیکھائی دے رہے ہیں۔ کھلے عام فرقہ پرست پارٹی بی جے پی کے ممبران ای وی ایم کو تبدیل کرنے اور اس میں سیٹنگ کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔
اور ان سب کے باوجود الیکشن کمیشن خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔ ایک بڑے فساد سے ملک دوچار ہو سکتا ہے۔ بی جے پی کے ناپاک عزائم سے یو محسوس ہورہا ہے، ہوسکتا ہے۔ ایمرجنسی نافذ کردی جائے اور الیکشن کمیشن پر اور اپوزیشن جماعتوں پر دباؤ بنا کر حکومت قائم کرنے کی کوشش کی جائے۔ اس لیے اپوزیشن کے ساتھ ساتھ ملک کی عوام اور فوج کو چوکنا رہنے کی اشد ضرورت ہے۔ فساد کی آڑ میں ای وی ایم میں سیٹنگ کرنے کی کوشش کی جاسکتی ہے۔ فرقہ پرست عناصر کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔ اپوزیشن پارٹیاں اگر اب بھی ہوش میں نہیں آئی تو ملک بڑے خسارے سے دوچار ہوسکتا ہے۔ جس کا مداوا نہیں کیا جا سکے گا۔
(بصیرت فیچرس)

Comments are closed.