Baseerat Online News Portal

عرب ممالک کا چاند سے متعلق اختلاف

 

مفتی غلام رسول قاسمی

سب ایڈیٹر بصیرت آن لائن

 

بقول یک فلسطینی : مالکم تستعجلون؟(تمھیں کس بات کی جلدی ہے)

 

لیجیے

سعودی عرب کویت بحرین اور فلسطین و اردن وغیرہ کے لوگوں کا چاند کے متعلق طرفہ تماشا۔!

مسجد اقصٰی میں تراویح اور مسجد حرام میں عید کا اعلان.

 

فلسطینی کہہ رہے ہیں لقد منحنا اللہ سبحانہ و تعالیٰ یوما اضافیا للمغفرۃ(اللہ نے ہمیں ایک دن مزید ہمارے مغفرت کے لیے دیا ہے، ان کا کہنا ہے کیونکہ ہم نے چاند نہیں دیکھا ہے(حدیث پاک سے ان کے قول کی تائید ہوتی ہے) اور جہاں عید کا اعلان ہوا انھوں نے ماہرین فلکیات (جنکے خیالات و تحقیقات ظنی ہوتے ہیں) پر بھروسہ کر لیا ہے.

 

اسی لیے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

چاند دیکھ کر روزہ رکھو اور چاند دیکھ کر ہی افطار(روزہ ختم کر کے عید) کرو!

ایک بات یاد رکھیں کہ جو لوگ سعودی اور عرب ممالک کی تسبیح پڑھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہمیں چاند وغیرہ کے معاملے میں ان کو فالو کرنا چاہیے ان سے عرض ہے کہ سعودی عرب ہو یا مکہ و مدینہ کی سرزمین مقدس یا وہاں کے رہائشی یا دیگر عرب ممالک ہمارے لیے یہ سب دلیل نہیں ہے بلکہ ہمارے لیے دلیل قرآن و حدیث ہے. کئی بار ایسا ہوا کہ سعودیہ و دیگر عرب ممالک نے سہولت کے حساب سے اپنی مرضی کے مطابق یا ماہرین فلکیات کے بنائے ہوئے(جیسا کہ دوہزار پچاس تک قمری کلینڈر بنا رکھا ہے) اسی کلینڈر کے مطابق عیدین و ایام حج کا اعلان کرتے پائے گئے جس کا رد وہاں کے کئی علماء کرام سختی کے ساتھ کر چکے ہیں، امسال(2019) میں بھی ایسا ہی ہوا ہے سب سے سعودی حکومت نے شاہی پہلے فرمان جاری کرتے ہوئے چاند ہونے کا اعلان کردیا اس کے بعد مصر پہلے نہ ہونے کا پھر ہونے کا اعلان کیا پھر بحرین، کویت، قطر، عراق، امارات نے قدرے تاخیر سے یکے بعد دیگرے چاند کے ہونے(بلکہ عید منانے) کا اعلان کر دیا، جبکہ عوام کہہ رہی ہے کہ ہم میں سے کسی نے چاند دیکھا ہی نہیں ہے البتہ شاہی حکم ہے تو ہم عید کر لیتے ہیں، وہیں اردن، فلسطین وغیرہ (اوپر کے مذکورہ چھ سات عرب ملکوں کے علاوہ) جتنے بھی عرب ممالک ہیں وہاں چاند نظر نہ آنے کا اعلان ہوا ہے، رات تراویح پڑھی گئی اور آج بروز منگل روزہ ہے دوسری طرف یو اے ای ہے، وہاں بعض لوگ جنھوں نے حدیث مبارکہ کو سامنے رکھتے ہوئے چاند کی رویت کا اعتبار کیا ہے انھوں نے آج رات اپنی مساجد میں تراویح کا اہتمام کیا اور دن کا روزہ بھی رکھ رہے ہیں البتہ یو اے ای کی آدھی سے زیادہ عوام جو سعودی و دیگر عرب ممالک کے اعلان کا اعتبار کیا ہے وہ تراویح نہ پڑھتے ہوئے ماہرین فلکیات کی تحقیق کا اتباع کیا اور وہ آج عید الفطر منا رہے ہیں. یہاں یہ بات واضح کردوں کہ سعودیہ، بحرین، کویت قطر، عراق، یو اے ای اور مصر (یہ سب ممالک چاند کی رویت کے بجائے عموماً ماہرین فلکیات کی "ظنی تحقیق” پر اعتماد کرتے ہیں) اس لیے ان مذکورہ ممالک کو چھوڑ کر پورے خطہ عرب میں آج بروز منگل تیس رمضان ہے وہاں پانچ جون کو عیدالفطر منائی جائے گی.

ہمیں یہ کوشش کرنی چاہیے کہ مذکورہ حدیث(صوموا لرؤيته و افطروا لرؤيته) پر عمل کرتے ہوئے اپنے اپنے ملک کے چاند کی رویت کا اعتبار کریں اور اسی پر اعتماد کرنا ہمارے لیے احسن و ضروری ہے، ورنہ عرب ممالک کے ساتھ پانچ نمازوں میں بھی تتطابق کرنا پڑ جائے گا جو کہ ناممکن عمل ہے۔

[email protected]

Comments are closed.