مہاراشٹر میں حکومت سازی کو لے کر عوام میں ناراضگی

تجزیاتی رپورٹ : سعیدپٹیل
مہاراشٹر اسمبلی کے عام انتخابات کے نتایئج اعلان ہوۓ پچیس روز گذرنے کے بعد بھی بی جے پی ، شیوسینا ، راشٹروادی کانگریس اور کانگریس ان چار بڑی سیاسی پارٹیوں میں سے کسی نے بھی حکومت سازی کےتعلق سے پہل نہیں کی ۔اور نہ ہی کسی بھی سیاسی پارٹی نے گورنر مہاراشٹر سے ملاقات کرکے اپنی مجموعی تعداد پیش کرکے دعوی پیش نہیں کیا۔صرف بی جےپی نے راج بھون جاکر گورنر مہاراشٹر سے یہ کہاکہ شیوسینا کی ہمیں حمایت نہیں اس لۓ ہمیں حکومت سازی میں کوئ دلچسپی نہیں ہے۔بعد ازاں شیوسینا و راشٹروادی کانگریس کو گورنر مہاراشٹر نے حکومت سازی کی دعوت دے کر ٢٤ گھنٹوں میں حکومت سازی کےلۓ ضروری تعداد کا ثبوت پیش کرنےکوکہا۔لیکن دونوں پارٹیوں نے وقت میں اضافہ دینے کا مطالبہ کیا۔جوکہ گورنر نے ماننے سے انکار کیا۔ریاست میں صدر جمہوریہ کی جانب سے صدر راج کا اعلان ہوا ۔اس کےبعد شیوسینا ، کانگریس اور راشٹروادی کانگریس کےدرمیان اتحاد ہونے پر میٹنگوں کا دور شروع ہوا۔جو ہنوز جاری ہے۔اسی دوران روزانہ ریاست کی عوام کو حکومت سازی کےتعلق سےنئ نئ خبریں سننے کومل رہی ہیں۔جس کی وجہ سے ریاست میں کس کی حکومت بنےگی اور کب بنےگی۔اس سوال کےجواب کےلۓ عوام بیچنی میں ہیں۔چناؤی نتایئج کے بعد تعداد کے کھیل کچھ بھی ہو لیکن حکومت فوری طور پر بنناچاھۓ۔اس طرح کا مطالبہ اب ریاست کی عوام کی طرف سے زور پکڑ رہا ہے۔اگر بی جےپی نے شیوسینا کی بات مانی ہوتی تو ریاست میں یوتی کی حکومت آسانی سے بن جاتی تھی۔لیکن مساوی تقسیم کے فارمولے کو نہ ماننےپر یوتی نہیں ہوسکی۔اس کےبعد غیر بی جے پی سرکار بننےکے آثار واضع ہونےکےبعد کانگریس نے اپنی حمایت کا خط جناب گورنر کو وقت سے پہلے نہیں دیا۔جسے عوامی گلیاروں میں ایک معمہ سمجھا جارہاہے۔؟ جبکہ ابھی بھی صرف اعلی لیڈران کا ملاقاتوں کا دورہی جاری ہے۔سیاسی جماعتوں کوچاھۓ کہ وہ ریاست میں حکومت بناۓ تاکہ ترقیاتی کاموں میں تیزی پیداکی جاسکے اور نۓ منصوبوں پر کام شروع کیا جاسکے۔سیاست میں کوئ بھی ہمیشہ کےلۓ دوست نہیں ہوتا ، اور کوئ بھی ہمیشہ کےلۓ دشمن نہیں ہوتاہے۔ملی جلی حکومت بنانےمیں ایک دوسرے کا تعاون بہت ضروری ہوتا ہے۔اس پس منظرمیں اپنےخیالات و اپنی سوچ کو اپنےسے الگ کردینا پڑتا ہے۔اس سے پہلے بھی ملک میں اس طرح کےسیاسی تجربے ہوچکے ہیں۔اس لۓکسانوں کےسامنے موجودہ پریشانیوں ،روزگار کےمواقعے ،ریاست بھرمیں سڑکوں کی خستہ حالت ، تعلیمی منصوبوں اور دیگر شعبوں میں درپیش مسائل کےحل کےلۓ مہاراشٹر میں عوام منتخب نمائیندوں کی حکومت ضروری ہے۔
Comments are closed.