Baseerat Online News Portal

سیہ کو سپید اور دن کو رات لکھ

سیہ کو سپید اور دن کو رات لکھ
سوچتا کیا ہے؟ سب صاف صاف لکھ

ہر حرف غلط پہ تو غلاف مصلحت چڑھا
جو ہو بزدلی کہیں، اسے حکمت کی بات لکھ

آگے جو بڑھے ہے تو بڑھنے نہ دے اسے
اگر بڑھ گیا کوئی تو لڑکپن کی بات لکھ

ہیں باعث شقاوت، یاں تکرار و چوں چرا
ہاں سر جھکائے رکھنا، سعادت کی بات لکھ

مسند نشینی کے لیے لازم ہے علم و عمل مگر
رشتۂ شیخ کو یہاں، اولیت کی بات لکھ

حجتیں ساری رائیگاں ہو جائیں جب دفاع کی
اعمال نامہ بند کر، صرف نسبت کی بات لکھ

عزت جو چاہتا ہے تو کر لے ذہن نشیں
قائد کا ساتھ کی جگہ قائد کے ساتھ لکھ

طالب دیوانہ پن ہے ترا، کہ تو بکے جائے ہے
بھکتوں سے جو ہوئی اسے صحرا کی بات لکھ

مزمل الرحمن طالب قاسمی

Comments are closed.